زبان — یہ چھوٹا سا عضو، مگر اثرات کے اعتبار سے پورے وجود پر حاوی ہے۔ اسلام نے ہمیں سکھایا ہے کہ ایک مؤمن کی پہچان صرف اس کے اعمال سے نہیں بلکہ اس کی زبان سے بھی ہوتی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"جو شخص اللہ اور آخرت پر ایمان رک
تا ہے، وہ یا تو اچھی بات کرے یا خاموش رہے۔"
(صحیح بخاری)
یہ ارشاد واضح کرتا ہے کہ زبان انسان کے ایمان کا پیمان ہے۔ ایک اچھی بات کسی کے دل کو جیت سکتی ہے، زخموں پر مرہم رکھ سکتی ہے، حتیٰ کہ کسی کی زندگی بدل سکتی ہے۔ اسی طرح ایک بری بات دلوں کو توڑ سکتی ہے، رشتوں کو ختم کر سکتی ہے اور ایمان کو کمزور کر سکتی ہے۔
قرآن مجید میں بھی فرمایا گیا:
"انسان جو بات بھی کرتا ہے، اس کے پاس ایک نگران فرشتہ موجود ہوتا ہے جو اسے لکھ لیتا ہے۔"
(سورہ ق، آیت 18)
یہ ہمیں یہ احساس دلاتا ہے کہ ہماری ہر بات ریکارڈ ہو رہی ہے، اس لیے ہمیں اپنی گفتگو سے پہلے سوچنا چاہیے۔
آج کے دور میں جہاں سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل گفتگو عام ہو چکی ہے، وہاں زبان کی احتیاط پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گئی ہے۔ ہر لفظ جو ہم لکھتے یا بولتے ہیں، وہ ہمارے ایمان کی جھلک دکھاتا ہے۔
آئیے اس خطبۂ جمعہ سے یہ سبق حاصل کریں کہ ہمیں اپنی زبان کو اللہ کی رضا کے لیے استعمال کرنا چاہیے، سچ بولنا، اچھا کہنا، نرم لہجہ اختیار کرنا، اور دوسروں کے دل نہ دکھانا ایمان کی تکمیل کی علامت ہے۔
... See More