اسلام ایک ایسا دین ہے جو نہ صرف انفرادی زندگی بلکہ اجتماعی نظامِ زندگی کے لیے بھی مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اسلامی معاشرہ دراصل ان اصولوں پر قائم ہوتا ہے جو قرآن و سنت نے انسانیت کی فلاح اور انصاف پر مبنی نظام کے لیے متعی
ن کیے ہیں۔ اس معاشرے کی بنیاد ایمان، عدل، اخوت، مساوات اور احسان پر رکھی گئی ہے۔
ایک اسلامی معاشرہ وہ ہوتا ہے جہاں ہر فرد کے حقوق کا خیال رکھا جاتا ہے، چاہے وہ امیر ہو یا غریب، حاکم ہو یا محکوم۔ یہاں کسی کو رنگ، نسل یا زبان کی بنیاد پر فوقیت حاصل نہیں۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:
"تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔"
یہ حدیث اسلامی معاشرے کی بنیاد اخوت اور بھائی چارے پر استوار کرتی ہے۔
اسلامی معاشرے میں عدل کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ قرآن مجید میں فرمایا گیا:
"بیشک اللہ انصاف کا حکم دیتا ہے۔"
یہی انصاف ایک مضبوط اور پرامن معاشرے کی ضمانت ہے۔ اگر معاشرے میں عدل، برداشت، اور احترامِ انسانیت قائم ہو تو وہی معاشرہ ترقی پاتا ہے۔
بدقسمتی سے آج کے دور میں ہم اسلامی معاشرتی اصولوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم قرآن و سنت کے بتائے ہوئے راستے پر واپس آئیں، اپنے اعمال کو درست کریں اور دوسروں کے ساتھ وہی سلوک کریں جو ہم اپنے لیے پسند کرتے ہیں۔ یہی ایک مثالی اسلامی معاشرے کی پہچان ہے — جہاں ہر دل میں ایمان کی روشنی، انصاف کی خوشبو اور محبت کا جذبہ موجزن ہو۔
... See More