اسلام کی تاریخ انسانیت کی سب سے شاندار اور درخشاں تاریخوں میں سے ایک ہے۔ یہ صرف ایک مذہب نہیں بلکہ ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جو انسان کو انصاف، محبت، امن اور علم کی روشنی کی طرف بلاتا ہے۔ اسلام کا آغاز ساتویں صدی عیسوی میں مک
مکرمہ سے ہوا، جب اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری نبی حضرت محمد ﷺ پر وحی نازل فرمائی۔ یہی وہ لمحہ تھا جس نے اندھیروں میں ڈوبی ہوئی دنیا کو نورِ ہدایت عطا کیا۔
نبی کریم ﷺ نے اپنے کردار، تعلیمات اور اخلاق کے ذریعے دنیا کو یہ سبق دیا کہ تمام انسان برابر ہیں، کسی کو دوسرے پر فضیلت نہیں سوائے تقویٰ کے۔ آپ ﷺ نے جہالت، ظلم، اور ناانصافی کے ماحول میں سچائی، عدل، اور علم کا پرچم بلند کیا۔ اسلام نے دنیا کو روحانی ہی نہیں بلکہ علمی، سائنسی اور تہذیبی ترقی کا راستہ دکھایا۔
خلفائے راشدینؓ کے دور میں اسلام عدل و انصاف کی بنیاد پر ایک مضبوط نظام بن گیا۔ بغداد، قرطبہ اور دمشق جیسے شہر علم و فنون کے مرکز بنے۔ مسلمان سائنس، طب، ریاضی، فلکیات، اور فنِ تعمیر میں وہ کارنامے انجام دیتے رہے جنہوں نے جدید سائنس کی بنیاد رکھی۔
آج بھی اسلام کی یہ عظیم تاریخ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اگر ہم قرآن و سنت کے اصل پیغام پر عمل کریں تو دنیا دوبارہ امن، علم، اور انصاف کی روشنی سے منور ہوسکتی ہے۔ اسلام ایک زندہ اور ابدی پیغام ہے جو ہر دور میں انسانیت کی رہنمائی کرتا رہے گا۔
... See More